* خانقاہوں کی چوکھٹوں کو لوگ *
خانقاہوں کی چوکھٹوں کو لوگ
پہلے ہاتھوں سے چھوتے رہتے ہیں
اور پھر دیر تک یہ ہاتھ اپنے
چومتے ہیں بڑی عقیدت سے
ایک بھٹکے ثواب کی خاطر
ہاتھ کے ایک اک کنارے کو
اپنی آنکھوں میں دفن کرتے ہیں
یا مساجد کے فرش پر اکثر
عاجزی سے جھکا کے پیشانی
لوگ اپنے ٹھٹھرتے ہاتھوں کو
اس مقدس زمیں پہ رکھتے ہیں
پھر ا چانک وہ اپنے ہونٹوں سے
چوم لیتے ہیں انگلیاں ساری
آج میں نے بھی اپنے ہاتھوں کو
پیار سے بار بار چوما ہے
رکھ کے ان کو پھر اپنی آنکھوں پر
آسمانوں کا نور دیکھا ہے
کیونکہ یہ ہاتھ عاجزی کے ساتھ
تیرے پاؤں کو چھو کے آئے ہیں
|