* اس سے پہلے کہ دنیا مجھے رسوا کر دے *
اس سے پہلے کہ دنیا مجھے رسوا کر دے
تو میری روح میرے جسم کو اچھا کر دے
کس قدر ٹوٹ رہی ہے میری وحدت مجھ میں
اے میری وحدتوں والے مجھے یکجا کر دے
یہ جو حالات میرے میں نے بنائے ہیں مگر
جیسا تو چاہتا ہے ، اب مجھے ویسا بنا دے
میرے ہر فیصلے میں تیری رضا شامل ہو
جو تیرا حکم ہے وہ میرا ارادہ کر دے
ضائع ہونے سے بچا لے میرے معبود مجھے
یہ نہ ہو وقت مجھے کھیل تماشہ کر دے
میں مسافر ہوں سو راستے مجھے راس آئے ہیں
میری منزل کو میرے واسطے رستہ کر دے
میری آواز تیری حمد سے لبریز رہے
بزم کونین میں جاری میرا نغمہ کر دے
(علامہ محمد اقبال)
|