donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Allama Iqbal
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جنہیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں *
غزل

٭……علّامہ اقبال

جنہیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
وہ نکلے میرے ظلمت خانۂ دل کے مکینوں میں
اگر کچھ آشنا ہوتا مذاقِ جبہ سائی سے
تو سنگِ آستانِ کعبہ جا ملتا جبینوں میں
کبھی اپنا بھی نظارہ کیا ہے تونے اے مجنوں
کہ لیلیٰ کی طرح تو بھی تو ہے محمل نشینوں میں
مہینے وصل کے گھڑیوں کی صورت اڑتے جاتے ہیں
مگر گھڑیاں جدائی کی گزر جاتی ہیں مہینوں میں
مجھے روکے گا تو اے نا خدا کیا غرق ہونے سے
کہ جِن کو ڈوبنا ہے ڈوب جاتے ہیں سفینوں میں
جلا سکتی ہے شمع کشتۂ موج نفس ان کی
الٰہی کیا چھپا ہوتا ہے اہلِ دل کے سینوں میں
تمنا دردِ دل کی ہو تو کر خدمت فقیروں کی
نہیں ملتا یہ گوہر بادشاہوں کے خزینوں میں
نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی ارادت ہو تو دیکھ ان کو
ید بیضا لئے بیٹھے ہیں ظالم آستینوں میں
محبت کے لئے دل ڈھونڈ کر کوئی ٹوٹنے والا 
یہ وہ مے ہے جسے رکھتے ہیں نازک آبگینوں میں
نمایاں ہو کہ دکھا دے کبھی ان کو جمال اپنا
بہت مدت سے چرچے ہیں ترے باریک بینوں میں
خموش اے دل بھری محفل میں چلانا نہیں اچھا
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں
بُرا سمجھوں انہیں مجھ سے تو ایسا ہو نہیں سکتا
کہ میں خود بھی ہوں اقبال اپنے نکتہ چینوں میں
*******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 294