donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Allama Younus Ahmar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* مکاں خموش تھے لیکن چراغ جلتے تھے *
کہمن

علامہ یونس احمر

المیہ 

منظر:

مکاں خموش تھے لیکن چراغ جلتے تھے
اُداس رات تھی اور تیرگی قیامت کی
چھتیں ٹپکتی تھیں برسات کا زمانہ تھا
ہر ایک سمت مسلسل فضا تھی دہشت کی
شباب بیوہ کا تھا بے بسی کے عالم میں
چھلک رہی تھی نظر سے شراب حسرت کی
حسین ننھا ساگودی میں ایک بچہ تھا
نہ جانے کون سی اللہ کی مشیّت تھی

کہمن:

یہ المیہ ہے زمانے کے چاک داماں کا
بشر کے صبر کا یوں امتحان ہوتا ہے
ہے اُس کے ساتھ خدا، گر نہیں کوئی اس کا
عجیب رنگِ رخِ داستان ہوتا ہے
***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 328