* اجنبی کی وہ اجنبی سی نظر *
اجنبی کی وہ اجنبی سی نظر
زندگی تھی کہ زندگی سی نظر
بس وہی کام کر گئی دل کا
تو نے ڈالی جو واجبی سی نظر
اُس بھکارن کو پیار سے دیکھو
تم کو بھی آئے گی پری سی نظر
اک نشہ سا رگوں میں دوڑ گیا
تھی وہ موجِ شراب کی سی نظر
تھی قیامت دبی دبی سی زباں
اور وہ اُس کی جھکی جھکی سی نظر
سوچتا ہوں کہ تیری آنکھوں میں
روشنی تھی کہ روشنی سی نظر
|