* دل و نگاہ میں ہردم اسے بسا رکھنا *
غزل
دل و نگاہ میں ہردم اسے بسا رکھنا
غمِ حیات میں اس کا ہی آسرا رکھنا
اسی کے واسطے جینا ہو اور مرنا بھی
تمام عمر اسی سے ہی واسطہ رکھنا
ذرا سی بات پہ بس لڑ پڑے پڑوسی سے
مزاج اتنا تو برہم کبھی بھی نا رکھنا
تمہارے در پہ کھڑی ہوگی موت ہر لمحہ
مگر ہمیشہ ہی جینے کا حوصلہ رکھنا
زمانہ داد تجھے دے گا تیری ہمت پر
ہوا کے دوش پہ اپنا دیا جلا رکھنا
دھواں دھواں سا ہے منظر یہ شہر کالا ہے
خدا کے واسطے اپنی نظر بچا رکھنا
ترے کرم کا ہوں امیدوار روزِ جزا
خیال عامر عاصی کا اے خدا رکھنا
محمد امین عامر
101, Pilkhana, 2nd Lane
Howrah-711101
Mob: 9883057511
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|