donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ana Salim
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پتھر کے پھول شیشے کی ڈالوں میں آگئ *
غزل

پتھر کے پھول شیشے کی ڈالوں میں آگئے
حالات آج ایسی مثالوں میں آگئے

اپنی یہ آرزو تھی کہ مہکے چمن سدا
لیکن جو گل تھے خاروں کی چالوں میں آگئے

تہذیبِ نو کا دور ہے سمجھیں گے کس طرح
ماضی کے سب جواب سوالوں میں آگئے

الجھی ہوئی حیات ہے بتلائیں کب تمہیں
کچھ مسئلے بھی ذہن کے جالوں میں آگئے

احساسِ حادثات سفر کا ہوا ہے جب
سب غم سمٹ کے پائوں کے چھالوں میں آگئے

تخریب کے جو جال بچھاتے رہے سدا
خود ہی وہ لوگ اپنے ہی جالوں میں آگئے

مکر و فریب کی چھٹیں جب ظلمتیں اناؔ
ہم سب صداقتوں کے اجالوں میں آگئے
اناؔ سلیم

38/8.T,11, A,
Nai Abadi
Eidgah Katghar
Agra - 1 (U.P)
Mob: 9359332260
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 371