donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Anwar Ansari
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بازاروں میں ہوئے دھماکے، ایسی دہش *
انور انصاری( جدہ)
بازاروں میں ہوئے دھماکے، ایسی دہشت گردی ہے
 اس میں کچھ افسانہ ہے اور باقی دہشت گردی ہے
 جیسے سب آسیب زدہ ہیں ، بستی میں ویرانی ہے
خوف سے کیسے نکلیں سب، انجانی دہشت گردی ہے
مایوسی کی دھند میں لپٹے پھولوں جیسے چہرے میں
گائوں میں اور شہر میں اب تو عجب سی دہشت گردی ہے
خوں کا دریا پار کیا تھا، پھر سے ایک بھنور میں ہیں
سوچ رہے ہیں اپنی ہے یا ان کی دہشت گردی ہے
آئینے میں خود کو دیکھیں، علم و عمل کی بات کریں
ماضی سے یہ سبق ملا، گمراہی دہشت گردی ہے
 آنکھیں چپ ہیں ہونٹ بھی ساکت، ہو کا عالم طاری ہے
 طاہر کہہ کر چلے گئے ، خاموشی دہشت گردی ہے
گھر کی ہر دیوار پہ انور، امن کے نغمے لکھے ہیں
لیکن اس دیوار کے پیچھے کیسی دہشت گردی ہے
٭٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 324