* رنگ جذبات کے آنکھوں میں سجائے رکھ *
غزل
رنگ جذبات کے آنکھوں میں سجائے رکھنا
درد کتنا بھی بڑھے دل میں دبائے رکھنا
اس نگر میں تو سبھی لوگ بہت سادہ ہیں
اپنے دامن کو رقیبوں سے بچائے رکھنا
رات گہری ہو تو پھر زخم ہرے ہوتے ہیں
اُس کی باتوں کو اسی طرح بھلائے رکھنا
ٹوٹ سی جاتی ہوں میں دیکھ کے موسم کا شباب
عزتِ نفس کو غیروں سے بچائے رکھنا
ہمیں معلوم نہیں زندگی کتنی ہے ابھی
شاخساروں سے بھی تم راہ بنائے رکھنا
میری راہوں میں تو بیٹھے ہیں ہزاروں رہزن
رشتے جیسے بھی ہوں تم سب سے نبھائے رکھنا
موت کا خوف تو ہوتا ہے سبھی کو نزہتؔ
موت کو دوست مگر اپنی بنائے رکھنا
انور نزہتؔ
H-1, Muradi Road
Batla House, Okhla
Jamia Nagar
New Delhi-110025
Mob: 9990897614
Ph: 011-26984913
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|