* شوقِ شہرت نہ فکرِ زر رکھنا *
غزل
شوقِ شہرت نہ فکرِ زر رکھنا
کیا ضروری ہے دردِ سر رکھنا
شوق طوفان بھی اٹھاتا ہے
کشتیٔ دل سنبھال کر رکھنا
ہاتھ ملنے سے فائدہ کیا ہے
پائوں اب ایک نائو پر رکھنا
وہ بھی منزل شناس ہے لیکن
اپنے مرکز پہ خود نظر رکھنا
ہر گریباں میں جھانکنے والے
اپنے دامن کی بھی خبر رکھنا
شیخ صا حب کے بس کی بات نہیں
اپنے اعمال پر نظر رکھنا
دل بھی اُس کا ہے غم بھی اُس کے عقیل
یہ امانت سنبھال کر رکھنا
ڈاکٹر) عقیل احمد عقیل)
3/H/1, Gorachand Lane Kolkata-700014
Mob: 9831914741
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|