* اس دور میں ہر طرح کی ہوشیاری ہے *
(ڈاکٹر عقیل ہاشمی( حید رآباد
اس دور میں ہر طرح کی ہوشیاری ہے
انداز مگر پوچھو تو ، بازاری ہے
رشتوں کا تقدس ہوا پامال عقیل
اب ربطِ و تعلق میں بھی عیاری ہے
٭
یہ بات انوکھی ہے نرالی سن لو!
خونریزی نہیں جو ہو حیواں کا شکار
کہتے ہیں اسی ہی کو تو دہشت گردی
جب شام و سحر ہوتا ہے انساں کا شکار
٭
جرأت کہیں دیکھی نہ شجاعت دیکھی
اخلاص کا پرتو نہ مروت دیکھی
دہشت ہی نظر آتی ہے ہر سو دہشت
اب اس سے زیادہ نہ صداقت دیکھی
٭
آزارِ جفا خود ہی پریشاں ہو جائے
احساسِ وفا بھی تو ہراساں ہو جائے
اس درجہ ہیں انسان کے کرتوت سیاں
شیطان ہو نادم کہ پشیماں ہو جائے
٭٭٭
|