|
|
|
Shared Successfully.
|
|
|
|
* گلزار محبت کا عید ، انکار عداوت کا *
ارشد مینا نگری
گلزار محبت کا
عید ، انکار عداوت کا
عید ، اقرار شرافت کا
عید ، اظہار صداقت کا
عید ، دیدار نفاست کا
عید ، گلزار محبت کا
تجلی صبح و شام پہ ہے
فدا آغاز ، انجام پہ ہے
نچھاور خاص و عام پہ ہے
ظہور اللہ کی رحمت کا
عید ، گلزار محبت کا
حبیبوں اور رقیبوں پر
امیرِ شہر غریبوں پر
فدا آلام نصیبوں پر
نظارا عام اعانت کا
عید ، گلزار محبت کا
فضا میں گونج اٹھی سرگم
معطر ، سانسوں کا عالم
بہاروں کا جیسے موسم
سماں فطرت کی لطافت کا
عید ، گلزار محبت کا
تبسم ریز ، آنسو آنسو
اندھیرے میں جیسے جگنو
لٹایا جاتا ہے ہر سو
خزانہ پیار کی دولت کا
عید گلزار محبت کا
دلوں سے دل یوں ملتے ہیں
کہ جیسے غنچے کھلتے ہیں
چاک زخموں کے سلتے ہیں
اے ارشدؔ مرہم چاہت کا
عید ، گلزار محبت کا
++++
|
|
|
|
|
|
|
|
|
You are Visitor Number : 248
|
|
|
|