donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Arshad Meena Nagri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے *

 

ارشد مینا نگری
 
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
نامرادی بھی ہے امید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
یوں ہے رنگت گلوں کے چہروں پر
پھول مہکے ہیں جیسے کانٹوں پر
کیا عجب قدرتِ مجید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
زخمِ دل پر ہے خوشی کا مرہم
پڑ گئی جیسے آگ پر شبنم
درد ہلکا بھی ہے شدید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
اطمینانی بھی بیقرار ہوئی
مسکراہٹ بھی اشکبار ہوئی
زندگی ، زندہ بھی شہید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
زندگی کا حساب کرنے کو
آرزوؤں میں رنگ بھرنے کو
وقت تھوڑا بھی ہے مزید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
اک سکوں اور اضطراب ہزار
دھڑکنیں ہو گئیں ہیں شعلہ بار
کرب کہنہ بھی ہے جدید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
آ کے دیتا ہے تسلی کوئی
چھین لیتا ہے تجلی کوئی
بے نوائی بھی ہے نوید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
بن گیا کوئی جبر کا سروَر
کوئی ارشدؔ ہے صبر کا پیکر
شاہِ شہداء بھی ہیں یزید بھی ہے
غم بھی ہے اور آج عید بھی ہے
+++
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 251