ارشد مینا نگری
عید کی راحتیں مبارک ہوں
دلکشا ، چاہتیں مبارک ہوں
خوشنما ، فرحتیں مبارک ہوں
بے بہا ، رحمتیں مبارک ہوں
عید کی راحتیں مبارک ہوں
انجم افشانی ہے نگاہوں میں
آگئے دل ، دلوں کی باہوں میں
پھول کھلنے لگے ہیں راہوں میں
دلنشیں، رنگتیں مبارک ہوں
عید کی راحتیں مبارک ہوں
شیر خورمے کی دلکشا لذت
اور ملذّز طعام کی برکت
روح کی تازگی بنے شربت
رب کی یہ نعمتیں مبارک ہوں
عید کی راحتیں مبارک ہوں
ماہِ رمضاں بنا کرم ہم پر
ایک نیکی میں نیکیاں ستّر
ہو گئے ہیں بلند اپنے سر
فضل کی عظمتیں مبارک ہوں
عید کی راحتیں مبارک ہوں
دل لگے شکر کی مالا جپنے
سرخرو خیر کے ہوئے سپنے
اپنے کیا غیر بھی ہوئے اپنے
انس کی نسبتیں مبارک ہوں
عید کی راحتیں مبارک ہوں
بھول کے آج سارے شکوے گلے
ٹوٹے دل ، ٹوٹ کے ، دلوں سے ملے
پائے ارشدؔ محبتوں کے صلے
پیار کی دولتیں مبارک ہوں
عید کی راحتیں مبارک ہوں
+++