ارشد مینا نگری
احترامِ عید
آج سب سے دعا سلام کرو
دلبری سے دلوں کو رام کرو
مسکراتے ہوئے کلام کرو
انسیت کے چلن کو عام کرو
عید کا دل سے احترام کرو
رنج و غم ، زخم ، درد کا درماں
چین ، راحت ، قرار کا ساماں
دل کی راہوں میں بچھاؤ کلیاں
مثلِ گلزار سجاؤ گلیاں
مل کے خوشیوں کا اہتمام کرو
عید کا دل سے احترام کرو
عید اکرام ہے عبادت کا
عید آرام ہے مشقت کا
عید پیغام ہے مسرت کا
عید انعام ہے محبت کا
ہر خوشی غمزدوںکے نام کرو
عید کا دل سے احترام کرو
زندگی دلنشین چاہت ہے
پھول کی طرح خوبصورت ہے
حسن ، پاکیزگی ، نفاست ہے
اس میں ارشدؔ بڑی لطافت ہے
صبح رنگیں ، حسین شام کرو
عید کا دل سے احترام کرو
+++