* دل یگانہ ہے تو دیدار نے بخشا مجھ کو *
غزل
٭………اسلم راہی
دل یگانہ ہے تو دیدار نے بخشا مجھ کو
یہ صلہ دل سے میرے یار نے بخشا مجھ کو
طاقت جلوۂ نظارہ کہاں تھی مجھ میں
حوصلہ نرگسِ بیمار نے بخشا مجھ کو
عمر بھر بادہ گساری کے بھرم کی خاطر
جام اک ساقی پندار نے بخشا مجھ کو
پھول چنتے ہوئے گزری ہے میری اک ایسا
راستہ وادیٔ پرُخار نے بخشا مجھ کو
فیصلہ دل کی عدالت پہ جو رکھا ہے تو پھر
یار کو میں نے میرے یار نے بخشا مجھ کو
میں نے کچھ بھی تو چھپایا نہیں اسلمؔ راہی
کہہ دیا جو دلے افگار نے بخشا مجھ کو
٭٭٭٭
|