* ہوٹل میں چائے پی رہے تھے دوستوں کے *
عیّاری
ہوٹل میں چائے پی رہے تھے دوستوں کے ساتھ
باہر ہوا دھماکہ تو گم ہوگئے حواس
اسرار ڈر سے میز کے نیچے سٹک گئے
چھایا دل و دماغ پر کچھ اس قدر ہراس
کچھ دیر بعد میز سے باہر نکل کے وہ
احباب سے یہ بولے کہ میرا ہے یہ قیاس
دہشت سے آپ اپنی جگہ سے نہ ہل سکے
کچھ ایسے ہو گئے تھے دھماکے سے بد حواس
جو نہ سمجھے کہ، بڑا، سب سے بڑا شاعر ہوں میں
وہ کبھی بھی ، کر نہیں سکتا ہے اچھی شاعری
٭٭٭
|