donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Asrar Jamayee
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* شاعری کا گرم سارے ملک میں بازار ہے *
غزل پیمائی

شاعری کا گرم سارے ملک میں بازار ہے
جس کو دیکھو وہ قلم کاغذ لئے تیار ہے
تیز بے کاری کی جتنی آج کل رفتار ہے
بس اُسی درجہ فزوں غزلوں کی پیداوار  ہے
ہر گلی کوچے میںہے شعری نشستوں کی دکاں
ذہن کو بیمار رکھنے کا یہ کاروبار ہے
مبتدی ، استاد، تک بندو عطا ئی جو بھی ہے
شعر سازی کے جنوں میں مست ہے سرشار ہے
ایک پیالی چائے رکھ کر دوستوں کے درمیاں
بے تکی بحثیں ہیں گھنٹوں بے سبب تکرار ہے
جو بھی شاعر ہے اسے دیکھو تو ہفتوں قبل سے
بس ردیف و قافیہ سے بر سر پیکار ہے
قافئے جتنے لُغت میں مل سکے سب چن لئے
اُن کو مصرعوں میں کھپا یا او رغزل تیار ہے
مولوی جاتی ہوں یا مسٹر کلیم الدین ہوں
اُن کی نظروں میں غزل بے ربطی افکار ہے
پھر بھی اَن پڑھ لوگ ہوں، یا ہوں ادب کے ڈاکٹر
جانے کیوں اس شوخ چنچل سے سبھی کو پیار ہے
دورِ نو کا ہو سخنور یا پرانی نسل کا
اِک ادائے خاص سے اکڑے ہوئے بیٹھیں گے سب
جو بھی شاعر ہے بزعم خود  بڑا فنکار ہے
شعر سننے سے زیادہ خود سنانے کے لئے تیار
نفخ کی حالت میں ہیں بیتابیٔ اظہار ہے
بانس پر چڑھنااترنا جس طرح کا کام ہے
یہ غزل پیمائی بھی ویسا ہی شغل اسرار ہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 370