* مجھ سے پوچھا کسی نے اے اسرارؔ *
اسم اعظم
مجھ سے پوچھا کسی نے اے اسرارؔ
تو چلاتا ہے کیسے کاروبار
صرف سجّادگی نبھاتا ہے
بھوکا رہتا ہے یا کہ کھاتا ہے
میں نے ان سے کہا ’’ نہیں تم سا‘‘
فکرِ دنیا کو میں نے چھوڑا ہے
صرف رشتہ خدا سے جوڑا ہے
گرچہ غیروں سے چھپاتا ہوں
تم نے پوچھا تو میں بتاتا ہوں
اسم اعظم کی رٹ لگاتاہوں
بھیجا اللہ کا میں کھاتا ہوں
٭٭٭
|