* جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے *
غذا سے علاج
جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے
وہاں تک چاہیے بچنا دوا سے
اگر تجھ کو لگے جاڑے میں سردی
تو استعمال کر انڈے کی زردی
جو ہو محسوس معدے میں گرانی
تو چکھ لے سونف یا ادرک کا پانی
اگر خون کم بنے بلغم زیادہ
تو کھا گاجر چنے، شلغم زیادہ
جگر کے بل پہ ہے انسان جیتا
اگر ضعف جگر ہے تو کھا پپیتا
جگر میں ہو اگر گرمی تو دہی کھا
گر آنتوں میں ہو خشکی تو گھی کھا
تھکن سے ہوں اگر عضلات ڈھیلے
تو فوراً دودھ گرما گرم پی لے
جو طاقت میں کمی ہوتی ہو محسوس
تو مصری کی ڈلی ملتان کی چوس
جو آتے ہوں تیری آنکھوں میں جالے
تو دگنی مرچ گھی کے ساتھ کھا لے
اگر ہو قلب میں گرمی کا احساس
مربہ آملہ کھا یا کھا انناس
جو دکھتا ہو گلہ نزلے کے مارے
تو کر نمکین پانی کے غرارے
اگر دانتوں کے درد سے ہو تو بے کل
تو انگلی سے مسوڑھوں پہ نمک مل
زیادہ اگر دماغی ہے تیرا کام
تو کھا تو شہد کے ہمراہ بادام
جو بدہضمی میں تو چاہے افاقہ
تو دو ایک وقت کا کر لے تو فاقہ
|