قطعہ اجڑی ہوئی محفل کا ارادہ کیا ہے ڈوبے ہوئے ساحل کا ارادہ کیا ہے ہونٹوں پہ ہنسی ہاتھ میں تلوار ہے کیوں کیا جانئے قاتل کا ارادہ کیا ہے ٭٭٭