انتظارِ شِکستہ اِسی اِک آئینے کا عکس ہے میری محبت بھی تمھارے چاہنے والوں کی حیرت بھی یہ حیرت آئینے کے ٹُوٹنے تک ہے ہمارے ہاتھ سے سانسوں کی ڈوری چُھوٹنے تک ہے ایوب خاور