|
* دال ، روٹی نہیں گزارے کی *
غزل
دال ، روٹی نہیں گزارے کی
کیا کریں بات چاند تارے کی
ہم تو منجدھار سے الجھتے ہیں
فکر کرتے نہیں کنارے کی
اُن کی یادوں کے بُت سلامت ہیں
ہم کو حاجت نہیں سہارے کی
اچھے لوگوں میں بیٹھتا ہوں میں
بھاگئی لت مجھے خسارے کی
اُن کے قدموں پہ جان رکھ دیتا
بس ذرا دیر تھی اشارے کی
سازِ عشرت میں گم ہے چارہ گر
کیوں سنے بات ، غم کے مارے کی
دل کی دھڑکن ٹٹولتا ہے عظیم
کس قدر اہمیت ہے پارے کی
عظیم انصاری
Rahmat Nagar, 20/2, B.P.Road
BL No.5, PO. Jagatdal, 24 Parganas (N)
Mob: 9163194776
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|
|