|
* اُس کا جینا حرام ہوتا ہے *
غزل
اُس کا جینا حرام ہوتا ہے
نفس کا جو غلام ہوتا ہے
جب بھی دیکھا ہے بند آنکھوں سے
وہ سراپا مدام ہوتا ہے
جان دیتا ہے حق کی خاطر جو
اُس کا اونچا مقام ہوتا ہے
خدمتِ خلق جس کا مسلک ہو
واجبِ احترام ہوتا ہے
اُس کی باتوں میں ڈوب جاتا ہوں
جب کبھی ہم کلام ہوتا ہے
آئینہ بولے آئینے سے یہ
اچھی صورت کا دام ہوتا ہے
اُن سے ملنے کی آرزو میں عظیم
دل عجب تیزگام ہوتا ہے
عظیم انصاری
Rahmat Nagar, 20/2, B.P.Road
BL No.5, PO. Jagatdal, 24 Parganas (N)
Mob: 9163194776
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|
|