donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Azeez Nabeel (Qatar)
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کچھ دیر تو دنیا مرے پہلو میں کھڑی ت *

غزل

کچھ دیر تو دنیا مرے پہلو میں کھڑی تھی
پھر تیر بنی اور کلیجے میں گڑی تھی
۔
آنکھوں کی فصیلوں سے لہو پھوٹ رہا تھا
خوابوں کے جزیرے میں کوئی لاش پڑی تھی
۔
سب رنگ نکل آئے تھے تصویر سے باہر
تصویر وہی جو مرے چہرے پہ گڑی تھی
۔
میں چاند ہتھیلی پہ لیے جھوم رہا تھا
اور ٹوٹتے تاروں کی ہر اک سمت جھڑی تھی
۔
الفاظ کسی سائے میں دم لینے لگے تھے
آواز کے صحرا میں ابھی دھوپ کڑی تھی
۔
پھر میں نے اسے پیار کیا دل میں بسایا
وہ شکل جو کمرے میں زمانے سے پڑی تھی
۔
ہر شخص کے ہاتھوں میں تھا خود اس کا گریباں
اک آگ تھی سانسوں میں قیامت کی گھڑی تھی


****************

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 335