donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Azm Behzad
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں عمر کے رستے میں چپ چاپ بکھر جات *

میں عمر کے رستے میں چپ چاپ بکھر جاتا
اک دن بھی اگر اپنی تنہائی سے ڈر جاتا

میں ترک ۔ تعلق پر زندہ ہوں سو مجرم ہوں
کاش اُس کے لیے جیتا ، اپنے لیے مر جاتا

اُس رات کوئی خوشبو قربت میں نہیں جاگی
میں ورنہ سنور جاتا اور وہ بھی نکھر جاتا

اُس جان۔ تکلم کو تم مجھ سے تو ملواتے
تسخیر نہ کر سکتا ، حیران تو کر جاتا

کل سامنے منزل تھی ، پیچھے مری آوازیں
چلتا تو بچھڑ جاتا ، رُکتا تو سفر جاتا

میں شہر کی رونق میں گُم ہو کے بہت خوش تھا
اک شام بچا لیتا ، اک روز تو گھر جاتا

محروم فضاوں میں ، مایوس نظاروں میں
تم عزم نہیں ٹھہرے ، میں کیسے ٹھہر جاتا
******

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 481