مجھے کل اچانک خیال آ گیا آسماں کھو نہ جائے
سمندر کو سر کرتے کرتے کہیں بادباں کھو نہ جائے اٹھو عزم! اس آتش ِ شوق کو سرد ہونے سے روکو
اگر بجھ نہ پائے تو کوشش یہ کرنا دھواں کھو نہ جائے عزم بہزاد