غزل
گھڑی اُن کے لئے ہوتی ہے مشکل امتحانوں کی
زمیں پہ رہ کے جو کرتے ہیں باتیں آسمانوں کی
وطن کی سرحدوں سے جب بھی خطرے کی صدا آئی
کہاں ہم نے کوئی پرواہ کی ہے اپنی جانوں کی
نظر آتی ہیں ظالم بجلیاں بیتاب گرنے کو
خدایا خیر ہو اپنے چمن کے آشیانوں کی
گھرانوں پر اثر پڑنے لگا ہے دورِ حاضر کا
روایت ختم ہوتی جارہی ہے خاندانوں کی
تمہیں قاتل، تمہیں منصف، تمہیں شاہد، تمہیں افسر
حقیقت کیا تمہارے سامنے اپنے بیانوں کی
مری خودداریاں مجھ سے مسلسل جنگ کرتی ہیں
غذابِ جاں ہوئی ہے مہربانی مہربانوں کی
حقیقت ہے کہ میں اردو کی ہوں اک شاعرہ عظمیٰ
مگر کرتی ہوں عزت جان و دل سے سب زبانوں کی
عظمیٰ اختر
President Urdu Acadmy, 36 Garh
Bismil Chowk
Karbala Road
Balaspur, 36 Garh
Mob: 9039343201
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++