غزل
سنی ہوں میں تری سُن گُن عجب زبانوں میں
اڑا کے رکھ دیا وجدان کن کمانوں میں
جو چاہے مہر ، سمندر غلام ہوجائے
بنا کے بھاپ اڑا ڈالے آسمانوں میں
اے تاجرو! مجھے لکھا تھا گر دیوانوں میں
بتائوں کیوں کہ لگی آگ کیوں دکانوں میں
جلا کے مجھ کو ہَوا گم ہوئی جہانوں میں
میں گونجتی رہی سب اُس کے گم ٹھکانوں میں
سنا ہے جب سے سمندر ملا ہے سورج کو
عجب سی دھند ہے طاری برف چٹانوں میں
عذرا پروین
P.O.Box No.11
Head Post Office
Chowk
Lucknow-226003(U.P)
Mob: 9450646400
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++