donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
B S Jain Jauhar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اب ایسے لوگوں کا کیا کریں ہم نہ جن ک& *
(بی ایس جین جوہر ( میرٹھ)
 اب ایسے لوگوں کا کیا کریں ہم نہ جن کا مذہب نہ دین و ایماں
کھلے دہانے بہا رہے ہیں ، جو چلتی سڑکوں پہ خون انساں
 کہاں سے آئے ہیں یہ مسافر، نہ ان کا کوئی پتہ ٹھکانہ

حرام کے کھاتے ہیں یہ حلوے، نہ ان کو آیا کما کے کھانا
نہ سامنے آکے وار کرتے، نہ گولیوں سے شکار کرتے
بچھا کے بارود راستوں پر کھڑے ہیں دور انتظار کرتے
سنا تھا فاقہ کشی سے تنگ آکر لوگ بنتے ہیں چور ڈاکو
جو راہ گیروں کو لوٹتے ہیں، دکھا کے ان کو چھری و چاقو
نہ یہ لٹیرے، نہ چور ڈاکو، نہ یہ گرہ کٹ،نہ یہ ہیں رہزن
کسی کی شہہ پر یہ خوں بہاتے ہیں، نسل انسان کے ہیں دشمن
یہ ماں، بہن، بھائی کے ہیں قاتل، سماج کے دشمنوں میں شامل
نہ ان کی دہشت کا کوئی مقصد، نہ قتل و غارت سے کچھ بھی حاصل
پڑی ہیں سڑکوں پہ سرد لاشیں کہ مانس کے لوتھڑے پڑے ہیں 
جنہوں نے دیکھا ہے وہ سماں، ان کے آج بھی رونگٹے کھڑے ہیں
لجا گئی کوکھ مائوں کی، ان کو جنم دے کر، خدائے برتر
یہ کن کو شیطاں بنا کے بھیجا ہے، آدمی کی شبیہ دے کر
کہیں یہ بھائی کو بھائی ڈھونڈے ، کہیں یہ بچوں کو ڈھونڈے مائی
کہیں پہ شوہر کی لاش بیوی، نہ ڈھونڈ پائی نہ دیکھ پائی
مریض داخل ہیں ہسپتالوں میں، ڈاکٹر دوڑ پھر رہے ہیں
علاج ان کا وہ کیا کریں گے، ہزاروں لوگوں سے گھر رہے ہیں
تمام علاقے کی گھیرا بندی، پولیس نے کی ، کچھ نہ ہاتھ آیا
کوئی نہ پکڑا گیا ہے مجرم، کہیں نہ کوئی سراغ پایا
بڑے بڑے افسروں کی نیندیں ، شکایتوں نے حرام کردیں
منسٹروں نے بیان دے دے کر سرخیاں کچھ دنوں کی بھردیں
پھر اس کے بعد اپنے اپنے کاموں میں لگ گئے لوگ صبر کرکے
وہ روزی روٹی کے مسئلوں میں الجھ گئے دل پہ جبر کرکے
لٹے پٹے جو، گرے مرے جو، نہ ان کے گھر میں منی دوالی

 کسی کے بچوں نے اپنے پاپا کی شکل دیکھی تو ڈر گئے وہ
 کسی کے بچے سمجھ نہ پائے کہ اب نہ آئیں گے مر گئے وہ
اگر کوئی حادثہ ہوا ہو، زمین کھسکے کہ زلزلہ ہو
تو آدمی کو بھی صبر آئے، کسی کو اس کی نہ بد دعاء ہو
پڑی ہیں مردہ گھروں میں لاشیں، نہ ہو سکی ہے شناخت اب تک
کسی کو کیسے سپرد کریں، نہ ہوگا ڈی این اے ٹسٹ جب تک
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 439