* دشمنی جب کسی سے کی جائے *
غزل
دشمنی جب کسی سے کی جائے
آئینے کی بھی رائے لی جائے
چاند تاروں کی ہوچکی تسخیر
اپنے اندر بھی آدمی جائے
ہے ابھی دن مگر خیال رہے
یہ اُجالا نہ کوئی پی جائے
اپنی قسمت تو بن نہیں سکتی
زلف اُن کی سنوار دی جائے
ہوں نہ روشن کہیں سروں کے چراغ
چال ایسی نہ پھر چلی جائے
اپنے گھر کو بھی بدر خطرہ ہے
آگ سے دوستی نہ کی جائے
بدر ایمنی
Mill Bazar, (O.L.S.P. 61)
Bansberia, Hooghly
Ph: (033) 6345913
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|