* تو نہیں ہے تو گھر آنگن میں اندھیرا *
غزل
تو نہیں ہے تو گھر آنگن میں اندھیرا دیکھوں
یہ بتا دے مجھے کب تک ترا رستہ دیکھوں
مجھ کو احساس دلاتا ہے اکیلے پن کا
شاخ پر جب بھی پرندہ کوئی تنہا دیکھوں
عید آئی ہے مگر کیسے سنواروں خود کو
لوٹ کر تو جو گھر آئے تو میں شیشہ دیکھوں
تجھ کو پانے کی تمنا میں چلی جاتی ہوں
گو کہ راہوں میں تری آگ کا دریا دیکھوں
چونک اٹھتی ہوں گلی میں کوئی آہٹ سن کر
کاش وہ وقت بھی آئے تجھے آتا دیکھوں
اپنی بانہوں کی پناہوں میں سمٹ جانے دو
کب تلک اپنے بکھرنے کا تماشہ دیکھوں
چاندؔ آنکھوں نے مرے خواب بُنے ہیں جس کے
اب تمنا ہے حقیقت میں وہ چہرہ دیکھوں
بی بی عائشہ چاندؔ
2898, Turab Ali Street
Mandi Mohalla
Mysore-570021
(Karnataka)
Mob: 9538344917
Ph: 0821-2529139
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|