donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Bismil Azimabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے *
غزل
بسمل عظیم آبادی

ہم ابھی سے کیا بتائیں کیا ہمارے دل میں ہے

سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
اے شہیدِ ملک و ملت میں ترے اوپر نثار
لے تری ہمّت کا چرچا غیر کی محفل میں ہے
وائے قسمت پائوں کی اے ضُعف کچھ چلتی نہیں
کارواں اپناابھی تک پہلی ہی منزل میں ہے

رَہ روِ راہِ محبت! رہ نہ جانا راہ میں
لذّتِ صحرا نووردی دوری منزل میں ہے
شوق سے راہِ محبت کی مصیبت جھیل لے
اک خوشی کا راز پنہاں جادہ منزل میں ہے
آج پھر مقتل میں قاتل کہہ رہا ہے بار بار
آئیں وہ شوق شہادت جن کے جن کے دل میں ہے
مر نے والو آئو اب گردن کٹائو شوق سے
یہ غنیمت وقت ہے خنجر کفِ قاتل میں ہے
مانعِ اظہار تم کو ہے حیا، ہم کو اَدب
کچھ تمہارے دل کے اندر کچھ ہمارے دل میں ہے
میکدہ سُنسان خم الٹے پڑے ہیں جام چور
سرنگوں بیٹھا ہے ساقی جو تری محفل میں ہے
وقت آنے دے دکھا دیں گے تجھے اے آسماں
ہم ابھی سے کیوں بتائیں کیا ہمارے دل میں ہے
اب نہ اگلے ولولے ہیں اور نہ وہ ارماں کی بھیڑ
صرف مٹ جانے کی اک حسرت دل بسملؔ میں ہے
					۱۹۲۱ئ؁
******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 389