donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Bismil Azimabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چمن کو لگ گئی کس کی نظر خدا جانے *
غزل
بسمل عظیم آبادی

چمن کو لگ گئی کس کی نظر خدا جانے
چمن رہا نہ رہے وہ چمن کے افسانے
سُنا نہیں ہمیں اُجڑے چمن کے افسانے
یہ رنگ ہو تو سنک جائیں کیوں نہ دیوانے
چھلک رہے ہیں صُراحی کے ساتھ پیمانے
بُلا رہا ہے حرم، ٹوکتے ہیں بُت خانے
قدم بڑھائے چلے جا رہے ہیں دیوانے
کھسک بھی جائے گی بوتل تو پکڑے جائیں گے رند
جناب شیخ لگے آپ کیوں قسم کھانے
خزا ں میںاہل نشیمن کا حال تو دیکھا
قفس نصیب پہ کیا گزری خدا جانے
ہجوم حشر میں اپنے گناہ گاروں کو
تیرے سوا کوئی ایسا نہیں جو پہچانے
نقاب رُخ سے نہ سرکی تھی کل تلک جن کی
سبھا میں آج وہ آئے ہیں ناچنے گانے
کسی کی مست خرامی سے شیخ نالا ہیں
قدم قدم پہ بنے جا رہے ہیں میخانے
یہ انقلاب نہیں ہے تو اور کیا بسملؔ
نظر بدلنے لگے اپنے جانے پہچانے
*******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 342