* سبق ایسا پڑھا دیا تونے *
غزل
٭……نواب مرزا خاں داغؔ دہلوی
سبق ایسا پڑھا دیا تونے
دل سے سب کچھ بھُلا دیا تونے
لاکھ دینے کا ایک دینا ہے
دل بے مدّعا دیا تونے
بے طلب جو ملا، ملا مجھ کو
بے غرض جو دیا ، دیا تونے
کہیں مشتاق سے حجاب ہوا
کہیں پردہ اٹھا دیا تونے
مٹ گئے دل سے نقشِ باطل سب
نقشہ اپنا جما دیا تونے
مجھ گنہگار کو جو بخش دیا
تو جہنم کو کیا دیا تونے
داغؔ کو کون دینے والا تھا
جو دیا اے خُدا دیا تونے
|