donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dilawar Figar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بارہ بنکی سے ملی ہے یہ المناک خبر *
گدھے کا قتل

بارہ بنکی سے ملی ہے یہ المناک خبر
ایک انساں نے کیا ایک گدھے کا مرڈر

ہائے یہ قتل کہ جس میں کوئی ملزم نہ وکیل
نہ عدالت، نہ وکالت، نہ ضمانت، نہ اپیل

ایں چہ ظلم است کہ با دیدہ ترمی بینم
تیغ قاتل ہمہ بر کردن خر می بینم

خر بھی اب جنگ کو تیار نظر آتے ہیں
عالمی جنگ کے آثار نظر آتے ہیں

اس سے پہلے کہ بھڑک اُٹھیں گدھوں کے جذبات
خر مقتول کے بارے میں یہ ہو تحقیقات

یہ گدھا کون تھا، کس ملک کا باشندہ تھا؟
کیا کسی خاص جماعت کا نمائندہ تھا؟

قتل سے پہلے وہ کس بات پہ شرمندہ تھا؟
کیا ثبوت اس کا کہ وہ زندہ تھا یا مردہ تھا؟

بہر تقریر کبھی اس نے زباں کھولی تھی
اور کھولی تھی تو اردو تو نہیں بولی تھی

اب سے پہلے وہ پرستار وفا تھا کہ نہیں؟
یہ جواں مرگ ہمیشہ سے گدھا تھا کہ نہیں؟

یہ بھی معلوم کیا جائے بہ تحقیق تمام
کس لئے قتل ہوا ہے یہ خر گل اندام

کہیں یہ قتل سیاست کا نتیجہ تو نہیں؟
مرنے والا کسی لیڈر کا بھتیجہ تو نہیں؟

کہیں اس قتل کے پیچھے کوئی سازش تو نہیں؟
کہیں یہ کمیونسٹوں کی نوازش تو نہیں

کہیں اس قتل کے پیچھے کوئی رومان نہ ہو؟
کہیں یہ قتل کسی نظم کا عنوان نہ ہو؟

کہیں بیمار غم دل تو نہیں تھا یہ گدھا؟
کہیں خود اپنا ہی قاتل تو نہیں تھا یہ گدھا؟

مجھ کو ڈر ہے یہ گدھا حق کا پرستار نہ ہو
ذوق کے دور میں غالب کا طرفدار نہ ہو

اگر ایسا ہے تو اس قتل پہ افسوس ہی کیا
مرنے والا بھی گدھا مارنے والا بھی گدھا

ہاں مگر غم ہے تو اس کا کہ جواں تھے موصوف
صرف اک خر ہی نہیں فخر خراں تھے موصوف

ایک حیوان جو ہم سب سے بڑا تھا نہ رہا
شہر میں ایک ہی معقول گدھا تھا نہ رہا

آؤ اس ظلم پہ کچھ دیر کو اب پچھتائیں
دو منٹ کے لئے خاموش کھڑے ہو جائیں

دلاور فگار
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 408