donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dilawar Figar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سجی چودھویں کی رات تھی آباد تھا کم *
( ابن انشاء سے معذرت کے ساتھ )

سجی چودھویں کی رات تھی آباد تھا کمرہ ترا
ہوتی رہی دھن تک دھنا بجتا رہا طبلہ ترا

....... شناسا، آشنا، ہمسایہ، عاشق نامہ بر
....... تھا تیری بزم میں ہر چاہنے والا ترا

....... ہیں جتنے دیدہ ور تو سب کا منظور نظر
.......گاما ترا، پھجا ترا، ایرا ترا، غیرا ترا

....... شخص آیا بزم میں جیسے سیاہی رزم میں
....... نے کہا یہ باپ ہے، کچھ نے کہا بیٹا ترا

....... بھی تھا حاضر بزم میں جب تو نے دیکھا ہی نہیں
....... بھی اٹھا کر چل دیا بالکل نیا جوتا ترا

....... اک ڈاکے میں کل دونوں نے مل کر لوٹا ہے
....... اب یہ کہتا ہے آدھا مرا آدھا ترا

دلاور فگار
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 340