donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dilawar Figar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نہ میرا مکان ہی بدلا ہے، نہ تیرا پت *
نہ میرا مکان ہی بدلا ہے، نہ تیرا پتا کوئی اور ہے
میری راہ پھر بھی ہے مختلف، تیرا راستہ کوئی اور ہے

پس مرگ خاک ہوئے بدن وہ کفن میں ہوں کہ ہوں بے کفن
نہ میری لحد کوئی اور ہے، نہ تیری چتا کوئی اور ہے

وہ جو مہر بہرِ نکاح تھا وہ دلہن کا مجھ سے مزاح تھا
یہ تو گھر پہنچ کے پتا چلا میری اہلیہ کوئی اور ہے

میری قاتلہ میری لاش سے یہ بیان لینے کو آئی تھی
نہ دے ملزمہ کو سزا پولیس، میری قاتلہ کوئی اور ہے

جو سجائی جاتی ہے رات کو وہ ہماری بزم خیال ہے
جو سڑک پہ ہوتا ہے رات دن وہ مشاعرہ کوئی اور ہے

کبھی میرؔ و داغؔ کی شاعری بھی معاملہ سے حسین تھی
مگر اب جو شعر میں ہوتا ہے وہ معاملہ کوئی اور ہے

تجھے کیا خبر کہ میں کس لیے، تجھے دیکھتا ہوں کن انکھیوں سے
کہ براہِ راست نظارہ میں مجھے دیکھتا کوئی اور ہے

یہ جو تیتر اور چکور ہیں وہی پکڑیں ان کو جو چور ہیں
میں چکور وکور کا کیا کروں میری فاختہ کوئی اور ہے

مجھے ماں کا پیار نہیں ملا مگر اس کا باپ سے کیا گلہ
میری والدہ تو یہ کہتی ہے تیری والدہ کوئی اور ہے

دلاور فگار
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 343