donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dilawar Figar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دعوتوں میں شاعری اب ہو گئی ہے رسم ع *
دعوتوں میں شاعری

دعوتوں میں شاعری اب ہو گئی ہے رسم عام
یوں بھی شاعر سے لیا جاتا ہے اکثر انتقام

پہلے کھانا اس کو کھلواتے ہیں بھوکے کی طرح
پھر اسے کرتے ہیں استعمال میٹھے کی طرح

سنئے ایک صاحب کا قصہ جو بڑے فنکار ہیں
ہاں مگر تھوڑے سے دعوت خور دنیا دار ہیں

ایک دعوت میں انہیں گانا بھی تھا کھانے کے بعد
’’ وہ تیرے آنے سے پہلے یہ تیرے جانے کے بعد

شاعر موصوف تھے اس فیلڈ میں بالکل نئے
اس لئے وہ کچھ ٖضرورت سے زیادہ کھا گئے

قورمہ، اسٹو، پسندہ، کوفتہ، شامی کباب
جانے کیا کیا کھا گیا یہ شاعر معدہ خراب

کچھ نہ پوچھو اس عمل سے ان کو کیا حاصل ہوا
ان کے ماضی سے جدا خود ان کا مستقبل ہوا

شعر پڑھنے کے لئے موصوف جب مسند پر آئے
زور تو پورا لگا ڈالا مگر کچھ پڑھ نہ پائے

چاہتے یہ تھے کہیں کچھ حال دل روداد غم
منہ سے صرف اتنا ہی نکلا مما مما مما مم

دیکھ کر ان کی یہ حالت اک ادیب زندہ دل
ان سے یہ کہنے لگا اے بے وقوف مستقل

آ کے بزم شعر میں شرط وفا پوری تو کر
یہ غلط دستور ہے پہلے طعام اور پھر کلام

یہ نہ ہو گا تو ادب زیر زمیں گڑ جائے گا
خوش گلو شاعر تو کھانا کھا کے ٹھس پڑ جائے گا

دلاور فگار
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 318