* دل سے اپنایا نہ اُس نے غیر بھی سمجھ *
غزل
دل سے اپنایا نہ اُس نے غیر بھی سمجھا نہیں
یہ بھی اک رشتہ ہے جس میں کوئی بھی رشتہ نہیں
یہ بلا کے پینترے یہ سازشیں میرے خلاف
رائیگاں ہیں ، میں تمہارے کھیل کا حصہ نہیں
اے مری خانہ بدوشی یہ کہاں لے آئی تو
گھر میں ہوں میں اور میرا گھر مجھے ملتا نہیں
سب یہی سمجھے ندی ساگر سے مل کر تھم گئی
پر ندی بہتی ہے جو اُس کا سفر تھمتا نہیں
وقت بدلا، لوگ بدلے، میں بھی بدلی ہوں مگر
ایک موسم مجھ میں ہے جو آج تک بدلا نہیں
دپتی مشرا
405, Citizen Society
Lokhandwala Comp.
Andheri (W)
Mumbai-400053
Mob: 9821338935
diptiyana@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|