* چلئے سفر سے لوٹ چلیں شام ہوگئی *
غزل
چلئے سفر سے لوٹ چلیں شام ہوگئی
پھر سے کسی کی جستجو ناکام ہوگئی
میلوں اداسیاں ہیں اجالے ہیں لاپتہ
یوں راستوں سے روشنی گمنام ہوگئی
یہ بن گئی چنائو کا منشور ہر طرف
چادر ہمارے خون کی نیلام ہوگئی
اُس بت نے آ نکھیں پھیر لیں جب بھی کہیں ملے
چاہت ہماری تلخی ایام ہوگئی
اس میں چمک اٹھے ہیں ستارے تمام رات
لے آنسوئوں کی جھیل ترے نام ہوگئی
کتنے ہی لوگ ہوگئے ہر شام خیمہ زن
دل کی زمین کوچۂ اصنام ہوگئی
مسعود میں نے چھولیا اُس کا حنائی ہاتھ
بوجھل فضائے شام بھی گلفام ہوگئی
ڈاکٹر مسعود جعفری
Prof. Usmania University
Hyderabad (INDIA)
Email: masoodjafri47@gmail.com
Mob: 9949574641
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
……………………………
|