donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dr.Mahboob Rahi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہم دہشت گرد نہیں *
نامردوں کا شیوہ ہے یہ ہم نا مرد نہیں
ہم دہشت گرد نہیں
ہم بندے خدائے واحد کے ہم دین وحدت والے ہیں
ہم امن و شانتی والے ہیں ہم مہر و اخوت والے ہیں
ہم بھائی چار گی و الے ہیں اخلاص و مروّت والے ہیں
ہم چاہت کے دھن والے ہیں ہم پیار کی دولت والے ہیں
ہم شان و شوکت والے ہیں عزت اورعظمت والے ہیں
ہم بزدل اور کمزور نہیں ہم عزم وشجاعت والے ہیں
لہو رگوں میں کم ضرور ہے لیکن سرد نہیں
ہم دہشت گرد نہیں
امن دیاہے دنیا کو اسلام دیا ہے ہم نے
ایک نئی پہچان نیا اک نام دیا ہے ہم نے
یک جہتی کا سب کو انعام دیا ہے ہم نے
کب نفرت کا انساں کو پیغام دیا ہے ہم نے
کب لوگوں کے قتل کا اذن عام دیا ہے ہم نے
کب دنیا کو زخم دئیے آلام دیا ہے ہم نے
انساں کے ہمدرد ہیں قاتل اور بے درد نہیں 

ہم دہشت گردنہیں
صدیوں کا ہے ساتھ ہمارا خوب ہمیں پہچانتے ہو
طرز فکر و عمل ہم وطنو کیا ہے ہمارا جانتے ہو
چاہے زباں سے مت مانو تم دل سے لیکن مانتے ہو
کچرا ہی ہاتھ آتا ہے جب مٹی ہماری چھانتے ہو
خود کو تو معصوم ہمیں لیکن مجرم گردانتے ہو
سازش پر مبنی ہوتی ہے بات جو دل میں ٹھانتے ہو
آنکھوں میں ہے جمی ہوئی شیشوں پر گرد نہیں
ہم دہشت گرد نہیں 
دہشت گرد ہمیں کہہ کر خود دہشت گردی کرتے ہو
پیٹھ میں خنجر بھونکتے ہو کیسی نامردی کرتے ہو
ویرانوں میں ماضی کے آوارہ گردی کرتے ہو
پاگل پن میں اکثر یوں ہی دہشت نوردی کرتے ہو
گلشن کو صحرا اور شادابی کو زردی کرتے ہو
ہمدردی کے پردے میں اکثر بے دردی کرتے ہو
اپنے علاوہ اورکسی کے تم ہمدرد نہیں
ہم دہشت گرد نہیں
ہم دہشت گرد نہیں
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 455