donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Dr.Md.Kalim Zeya
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* زمیں کا جو ٹکرا ملا تھا جہیزوں اسی &# *
(ڈاکٹر محمد کلیم ضیاؔ  (ممبئی
زمیں کا جو ٹکرا ملا تھا جہیزوں 
اسی پر تو انگریز بچہ پلا تھا
 بہت کچھ بدل کر بھی ہے یہ فرنگی
 یہ صدیوں کی محنت یہ برسو ں کی کاوش
 گئی رائیگاں جیسے بارش کا پانی
 نیا حوصلہ اور نیا عزم دیتا
 یہ پینے کا پانی جو جھیلوں میں رہتا

 اسی سے ہے زندہ عروس البلاد
 مگر کچھ بھی حاصل نہیں ہونے والا
 عروس البلاد’’ آمچی ممبئی‘‘ ہے
 ہے کلینڈروں میں بہت خوبصورت
 جسے دیکھنے کو ترستے سبھی ہیں
 جہاں ارتقاء کے وسیلے بہت ہیں
 یہ نگری جہاں حسن لے لے لو،چرالو
یہ سیماب آسا مچلتے ہوئے تن
 خرید و مجسم ، جواں سنگ مرمر
 یہ پتھر کے چہرے پہ نقلی پسینہ
 یہ پتھریلی آنکھیں، مگر مچھ کے آنسو 
یہ لو ہے کہ سینو ںمیں لوہے کے دل ہیں
یہ زردار رشتے بظاہر فرشتے
 یہاں ہر کوئی بس ہے موٹر کے مانند
 جو رکتا، ٹھہرتا نہ چلتا ملے گا 
ہزاروں کی رفتار سے بھاگتا ہے
 یہاں آدمی، آدمی ہی نہیں ہے 
یہ پتھریلی بستی مشینی نگر ہے
 عروس البلاد ’’ آمچی ممبئی‘‘ ہے
 یہاں  میرے بچوں کی تعلیم گاہیں
یہیں بر سرِ کار اپنے پرائے
 لہو میرا پھیلا ہے چاروں دِشا میں
 تحفظ کا احساس مجھ کو ستائے
 کئی ہے مری عمر، ایسے نگر میں
کبھی آرزو تھی مری اس نگر میں

 مگر رات دن ہے یہی فکر لاحق
کہ امروم جائے گا آئے فردا
مرے بال بچوں کا ہوگا بھلا کیا؟
کہ بچے کھلونے سے روٹھے ہوئے ہیں
ذرا سے گئے ہیں، ہے اب سب کی باری
 یہی سب ہیں جن میں مرے بال بچے
 پٹاخوں کی ہلکی سی آواز پر جو
 ڈرے سہمے سہمے سے رہتے تھے ہر دم
 پٹحتے تھے سب پائوں چلاتے سارے
 مگر اب تو حالت ہے بدلی ہوئی سی
 کہ ہاتھوں میں اب ایک پنسل نہیں ہے
 تمنچہ ہے پستول کی شکل کا اک 
وہ جس گیند سے کھیلتے تھے ابھی تک
وہ اب طاق میں دھول سے اَٹ گئی ہے
 کہ بچوں کے ہاتھوں میں اس کے ہی جیسا
 نہیں گیند شاید نیا کوئی بم ہے
 خدا رحم یجو مری ممبئی کے
یہ بچے ہیں میری ہی اولاد جیسے
 ان ہی کے لئے میں تو سوتا نہیں ہوں
 مدرس ہوں میں اک معلّم ہوں شاید
اسی واسطے مجھ کو فکر لاحق 
تحفظ ہے باقی نہ اندر نہ باہر
یہ احساس رونے پہ کرتا ہے مجبور مجھ کو
 ضیا رات دن
تحفظ کا احساس ہی جان لے گا
 خدایا تحفظ نصیبوں میں لکھ دے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 330