* دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے *
غزل
٭……فیض احمد فیض
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے
ویراں ہے مَیکدہ خم و ساغر اُداس ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
اک فرصتِ گناہ ملی وہ بھی چار دن
دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے
دُنیا نے تیری یاد سے بے گانہ کر دیا
تجھ سے بھی دلفریب ہیں غم روز گار کے
بھولے سے مسکرا تو دئیے وہ آج فیضؔ
مت پوچھ ولولے دلِ ناکردہ کار کے
|