* یہ جفائے غم کا چہر، وہ نجات ِ دل کا ع& *
غزل
٭……فیض احمد فیض
یہ جفائے غم کا چہر، وہ نجات ِ دل کا عالم
ترا حسن دستِ عیسیٰ، تری یاد روئے مریم
دل و جاں فدائے را ہے کبھی آکے دیکھ ہمدم
سرِ کوئے دلفگاراں، شب آرزو کا عالم
تری دید سے سوا ہے ترے شوق میں بہاراں
وہ زمیں جہاں گری ہے، ترے گیسوئوں کی شبنم
یہ عجب قیامتیں ہیںش تری رہگزر ہیں گزراں
نہ ہوا کہ مر مٹیں ہم ، نہ ہوا کہ جی اٹھیں ہم
لو سنی گئی ہماری، یوں پھرے ہیں دن کہ پھر سے
وہی گوشۂ قفس ہے، وہی فصلِ گل کا ماتم
***** |