* خوب کرتے ھو دل لگی صاحب *
خوب کرتے ھو دل لگی صاحب
اور اُس پر یہ بے رُخی صاحب
پیار اور وہ بھی ھم کریں تم سے؟
ھم کو پیاری ھے زندگی صاحب
اب وہ سانسوں کا سلسلہ بھی نہیں
لے لو جو ھیں بچٌی کُھچی صاحب
تم جتاتے ھو پیار۔ ۔ ۔ ویار مگر
ھم کو لگتے ھو اجنبی صاحب
اس میں کچھ آپ کا بھی حصٌہ ھے
یہ جو پلکوں پہ ھے نمی صاحب
یہ اندھیروں کا اک تماشا ھے
آپ کہتے ھو روشنی صاحب
اب وہ قِصٌوں میں مل سکیں شاید
پہلے ھوتے تھے آدمی صاحب
(فاخرہ بتول)
|