donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Faragh Rohvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہندو ہیں نہ مسلم ہیں نہ عیسائی ہیں *
(فراغ روہوی (کولکاتا

رباعی
 (۱)
ہندو ہیں نہ مسلم ہیں نہ عیسائی ہیں
وہ دوست کسی کے ہیں نہ وہ بھائی ہیں
جن لوگوں کا ایمان ہے دہشت گردی
وحشی ہیں، درندے ہیں، وہ صحرائی ہیں
(۲)
جس فرد نے پھیلائی ہے دہشت گردی
خود اس کے یہاں چھائی ہے دہشت گردی
جب اپنا چمن جلنے لگا ہے تو اسے
دنیا میں نظر آئی ہے دہشت گردی
(۳) 
تم ہوش میں کب آئو گے دہشت گردو
ہم کو نہ مٹا پائو گے دہشت گردو
تُل جائیں گے جس روز مٹانے پہ تمہیں
اک آن میں مٹ جائو گے دہشت گردو
(۴)
سنگینی حالات کو رکھ پیش نظر
انساں کے مفادات کو رکھ پیش نظر
کیوں امن و اماں کو ہے مٹانے پر تلا
فطرت کے اشارات کو رکھ پیشِ نظر
(۵)
قدرت کی عدالت یہ جتا دیتی ہے
کس طرح وہ ظالم کو سزا دیتی ہے
جس آگ میں تم جھونکتے ہواوروں کو
وہ آگ تمہیں بھی توجلا دیتی ہے
(۶)
صد حیف! کہ ہر سمت دھواں دیکھا ہے

شعلوں میں گھرا شہر ِ اماں دیکھا ہے
دے کوئی جواب اس کا آنکھوں نے مری
کس جرم میں آخر یہ سماں دیکھا ہے
(۷)
یہ مسئلہ سب کے لئے پیچیدہ ہے
اس بات پہ دنیا بڑی رنجیدہ ہے
ہر شخص کے ہونٹوں پہ ابھرتا ہے سوال
کیا امن تشدد ہی میں پوشیدہ ہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 309