donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Farhat Abbas Shah
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کون چھپ کے آیا ہے *
کون چھپ کے آیا ہے
رات کا سمندر ہے
رات بھی محبت کی
 
بات کا اجالا ہے
بات بھی محبت کی
 
گھات کی ضرورت ہے
گھات بھی محبت کی
 
نرم گرم خاموشی
سہج سہج سرگوشی
 
چور چور دروازے
کون چھپ کے آیا ہے
 
آرزو نے جنگل میں
راستہ بنایا ہے
 
جھینپتے ہوئے آنگن
نے درخت سے مل کر
 
کچھ نہ کچھ چھپایا ہے
آسماں کی کھڑکی میں
 
سکھ بھری شرارت سے
چاند مسکرایا ہے
 
چاند مسکرایا ہے
چاندنی نہائی ہے
 
خوشبوؤں نے موسم میں
آگ سی لگائی ہے
 
عشق نے محبت کی
آنکھ چومنا چاہی
 
اور ہوا کے حلقے میں
شوخ سی نزاکت سے
 
شاخ کمسائی ہے
رات کا سمندر ہے
 
رات بھی محبت کی
بات کا اجالا ہے
 
رات بھی محبت کی
بات کے سویرے میں
 
زندگی کے گھیرے میں
روح ٹمٹمائی ہے
 
وصل جھلملایا ہے
دل نے بند سینے میں
 
حشر سا اٹھایا ہے
کون چھپ کے آیا ہے
***************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 328