donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Farida Hashmat
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آشفتہ نگاہی کا اثر دیکھ رہے ہو *
غزل

آشفتہ نگاہی کا اثر دیکھ رہے ہو
جانا ہے کدھر اور کدھر دیکھ رہے ہو

نفرت کی سیاست میں بھلا کیا ہو کسی کا
اس دورِ قیادت کا اثر دیکھ رہے ہو

ہو راز کسی کا بھی سرِ راہ نہ کھولو
منہ بند ہی کرلو تم اگر دیکھ رہے ہو

مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
لو یاد کرو بحر کدھر دیکھ رہے ہو

جگنو کے چمکنے سے نہیں ہوتا اُجالا
بیکار اندھیروں میں سحر دیکھ رہے ہو

جو بات بھی کہنی ہو کہو بزم میں کھل کر
ڈر کس کا ہے تم کس کی نظر دیکھ رہے ہو

انکار تھا کل تم کو فریدہ کے ہنر سے
اشعار میں کیوں آج ہنر دیکھ رہے ہو

فریدہ حشمت

B-119, Nawab Wajid Ali Shah Road,
Garden Reach
Kolkata-700024
Mob: 9331446472
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 372