donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Farzana
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* مرے خیال کے برعکس وہ بھی کیسا ہے *
مرے خیال کے برعکس وہ بھی کیسا ہے
میں چھاؤں چھاؤں سی لڑکی وہ دھوپ جیسا ہے
ہزار شور میں رہنے کے باوجو د اس کا
وہ بات کرنے کا انداز ایک لے سا ہے
جو تتلیوں کے پروں سے بنایا تھا چہرہ
کبھی نہ دیکھ سکی اس کا رنگ کیسا ہے
تمہیں گلاب کےکھلنے کی کیا صدا آتی
تمہارے گرد تو ہر وقت صرف پیسا ہے
تپش سے جلنے لگی ہیں یہ بوندیں بارش کی
کہ اجلی دھوپ کا موسم بھی اک سزا سا ہے
میں اپنےدل کی گواہی کو کیسے جھٹلاؤں
جو کہہ رہا ہے مرا دل وہ بالکل ایسا ہے
یونہی نہیں تمہیں نیناں نے روشنی لکھا
تمہارےساتھ کٹھن راستہ بھی طے سا ہے
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 364